کیا آپ کو لگتا ہے کہ دیویندر فڑنویس مہاراشٹر کے اگلے وزیر اعلیٰ ہوں گے؟
صدر
پرسنل لاء سمیت ، مولانا واضح رشید ندوی، مولانا مصطفیٰ رفاعی ندوی اورکئی اراکین بورڈ
کا اظہارِ تعزیت
بھٹکل
14جنوری (یو این این /فکروخبر/بصیرت آن لائن) ندوۃ العلماء کے ناظم اور مسلم پرسنل
لاء بورڈ کے صدر مولانا رابع حسنی ندوی و و مولانا واضح رشید ندوی ان دنوں کرناٹک کے
شہر بھٹکل کے دورے پر ہیں،آج صبح پرسنل لاء بورڈ کے اسسٹنٹ جنرل سکریٹری مولانا عبدالرحیم
قریشی کی وفات پرمولانا موصوف نے یہاں گہرے رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے جامعہ اسلامیہ
جامعہ آباد کے مہمان خانے میں یہاں کے نامہ نگاروں سے گفتگو کی ، اور اس موقع پر یو
این این ایجنسی کی مقامی طور پر نمائندگی کرنے والے مشہور زمانہ نیوز پورٹل فکروخبرکے
ایڈیٹر جناب انصارعزیز سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا نے کہا کہ مولانا عبدالرحیم قریشی
مرحوم کے انتقال سے بورڈ اور ملتِ اسلامیہ کا خسارہ ہوا ہے ،مرحوم بڑی سمجھ بوجھ کے
منجھے ہوئے انسان تھے، وہ رضاکارانہ طورپر بورڈ کی خدمت کررہے تھے، قانونی مسائل کے
حل میں اور اس کی پیچیدگیوں کو سمجھنے اور سمجھانے میں ان کا بہت بڑا ہاتھ تھا، اور
ان چیزوں کو سمجھنے میں بڑی مدد ملتی تھی ، بورڈ میں نمایاں مقام حاصل کرنے والے مولانا
قریشی شریعتِ اسلامیہ کی حفاظت کا کام کیا کرتے تھے، اللہ ان کو جزائے خیر عطا کرے،
اور بورڈ کے اس خسارے کو بھردے۔
Nastaleeq"">
اس
مو قع پر مولانا واضح رشید ندوی صاحب نے بھی گفتگو کرتے ہوئے اس کو ملت کا عظیم خسارہ
قرار دیااور کہا کہ وہ کئی بڑی بڑی خصوصیات والی شخصیت تھی ، طویل تجربہ رکھنے والے
بڑی اہمیت کے حامل تھے، ان کے ایک بیان کا حوالہ دیتے ہوئے مولانا موصوف نے کہا کہ
انہوں نے فرانس کے ایک گورنر کے حوالے سے کہا تھا کہ ہم مسلم قوم سے ہر گز نہیں لڑسکتے
کیوں کہ وہ احساسِ کمتری کا شکار نہیں ہے جب کہ دوسری تمام ترقومیں احساسِ کمتری کا
شکار ہیں، مولانا موصوف نے اس موقع پر ان کی رحلت کو عظیم خسارہ قراردیتے ہوئے دعائے
مغفرت فرمائی۔ ملحوظ رہے کہ اس موقع پر کرناٹک کے اراکینِ بورڈ میں سے مولانا مصطفیٰ
رفاعی صاحب بنگلور، مولانا الیاس ندوی جاکٹی صاحب بھٹکل،جناب ایس ایم خلیل الرحمٰن
صاحب بھٹکل اور آل انڈیا ملی کونسل کے نائب صدر،مولانا عبدالعلیم قاسمی صاحب ، جامعہ
اسلامیہ جامعہ آباد کے ناظم ڈاکٹر ملپا علی صاحب اورجامعہ اسلامیہ جامعہ آباد کے نائب
مہتمم مولانا مقبول کوبٹے ندوی ، و دیگر اساتذہ کرام نے ان کی وفات پر گہرے رنج وغم
کا اظہار کرتے ہوئے ، اس کو عظیم خسارہ قرار دیا۔
ملحوظ
رہے کہ مرحوم مولانا عبدالرحیم قریشی صاحب مسلم پرنسل لاء بورڈ کے اساسی ارکان میں
تھے،اور صدر کل ہند مجلس تعمیر ملت کے منصب پر آخردم تک فائز رہے،اور زندگی کے آخری
ایام میں’’ ایودھیا کا تنازعہ، رام جنم بھومی،، فسانہ ہے حقیقت نہیں‘‘ بڑی اہم کتاب
تصنیف کی تھی۔وہ ہر مکتبہ فکر میں ہردلعزیز اور ہر ایک کے دل میں ان کے لئے خاص جگہ
تھی۔